ماہرینِ ارتقاء یقین رکھتے ہیں کہ ڈائنوسار انسان کے ارتقاء پذیر ہونے سے قبل قریباً 235 ملین سال پہلے ارتقاء پذیر ہوئے۔ کوئی انسان کبھی ڈائنوساروں کے ساتھ نہیں رہا۔ زمین کی تہوں میں پائے جانے والے فوسلوں میں اُنکی تاریخ درج ہے جو کئی ملین سالوں کے دورانیے میں جمع ہوئے ہیں۔ گروہی زندگی گزارنے کی بدولت وہ اِس قدر کامیاب ترین جانور تھے کہ اُنہوں نے ممکنہ طور پر اِس زمین پر راج کیا تھا۔ تاہم قریباً 65 ملین سال پہلے کچھ ایسا ہوا جس نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا اور ڈائنوسار دُنیا سے غائب ہو گئے۔ زیادہ تر ماہرین ِارتقاء یہ یقین رکھتے ہیں کہ چند ارتقائی اور جغرافیائی تبدیلیوں جیسے کے اجرام فلکی کے گرنے کے ردِ عمل میں یہ مارے گئے۔ تاہم بہت سارے ماہرینِ ارتقاء اِس بات کا دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ اِن میں سے کچھ ڈائنوسار وں نے اپنے آپ کو پرندوں کی صورت میں ڈھال لیا اور اِس طرح معدوم نہیں ہوئے بلکہ وہ آج بھی ہمارے ارد گرد اُڑتے پھررہے ہیں۔
براہ کرم اردو میں مزید مواد فراہم کرنے میں ہماری مدد کریں۔
Visit our English website.