اگر تخلیق کے دن حقیقت میں کئی ملین سال طویل ادوار تھے تو پھر انجیل کے پیغام کی تو اپنے آغاز میں ہی جڑیں کٹ جاتی ہیں، کیونکہ تخلیق کے دنوں کے کئی ملین سالوں پر محیط ادوار کا نظریہ انسان کے گناہ میں گرنے سے پہلے ہی موت، بیماریوں، اونٹ کٹاروں اور کانٹوں ، دکھ تکالیف اور مصیبتوں کے وجود کی بات کرتا ہے۔ تخلیق کے دنوں کو ارضیاتی ادوار کے طور پر بیان کرنے کی کوشش کلام مقُدس کو ایک غلط انداز سے دیکھنے کا نتیجہ ہے۔۔۔اِس غلط انداز کو ہم گناہگار لوگوں کے ناقص و بے بنیاد نظریات کی بناء پر خُدا کے کلام کی نئے سرے سے تشریح کرنا کہتے ہیں۔
براہ کرم اردو میں مزید مواد فراہم کرنے میں ہماری مدد کریں۔
Visit our English website.