کرنتھیوں 1باب 23 آیت میں ہم پولس رسول کے یہ الفاظ پڑھتے ہیں "مگر ہم اُس مسیح مصلوب کی منادی کرتے ہیں جو یہودیوں کے نزدیک ٹھوکر اور غیر قوموں کے نزدیک بیوقوفی ہے"۔ اعمال 2 باب میں پطرس کی طرف سے جرات مندانہ طریقے سے ایک پیغام دیا گیا جو خاص طور پر یہودیوں کے لئے تھا(یا اُن لوگوں کے لئے بھی تھا جو یہودی مذہب سے واقفیت رکھتے تھے۔)اُس کے پیغام میں سب سے زیادہ زور یسوع مسیح کی موت اور اُس کے جی اُٹھنے اور عام لوگوں کی نجات کی ضرورت پر دیا گیا تھا۔ کلام مقُدس میں مرقوم ہے کہ پطرس کے پیغام کے جواب میں 3000 لوگوں نے مثبت رد عمل کا اظہار کیا اور کلیسیا میں شامل ہو گئے۔ یہ غیر معمولی طور پر انتہائی کامیاب کروسیڈ تھا۔ اب جب اعمال 17 باب میں پولس نے یسوع کے مرُدوں میں سے جی اُٹھنے کے حوالے سے ویسا ہی پیغام یونانی فلسفیوں کو سنایا تو اُن کے ردعمل سے یہ صاف ظاہر ہو رہا تھا کہ وہ اُس پیغام کو بیوقوفی خیال کر رہے تھے۔
براہ کرم اردو میں مزید مواد فراہم کرنے میں ہماری مدد کریں۔
Visit our English website.